Ù…Ø+ض سیاسی بصیرت کا آپشن Û”Û”Û”Û” ایم ابراÛیم خان
ڈونلڈ ٹرمپ Ú©Û’ عÛد کا امریکا تمام معاملات سے لاتعلق سا Ûوگیا تھا۔ دنیا بھر میں بÛت Ú©Ú†Ú¾ ÛÙˆ رÛا تھا مگر اÙس Ú©Û’ بارے میں جو Ø±ÙˆÛŒÛ Ø§Ù¾Ù†Ø§ÛŒØ§ جانا چاÛیے تھا ÙˆÛ Ø¯ÙˆØ± تک دکھائی Ù†Û Ø¯ÛŒØ§Û” ریپبلکنز Ù†Û’ دنیا بھر میں معاملات Ú©Ùˆ صر٠بگاڑنے پر ØªÙˆØ¬Û Ø¯ÛŒÛ” ساتھ ÛÛŒ ساتھ ÛŒÛ ØªØ§Ø«Ø± دینے Ú©ÛŒ کوشش بھی Ú©ÛŒ گئی Ú©Û Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Ø§ Ú©Ùˆ اب صر٠اپنی Ù¾Ú‘ÛŒ ÛÛ’ اس لیے دوسروں میں Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø¯Ù„Ú†Ø³Ù¾ÛŒ لینے Ú©ÛŒ گنجائش Ù†Ûیں۔ ٹرمپ دور میں Ú©Ûیں بھی ایسا Ú©Ú†Ú¾ Ù†Ûیں کیا گیا جس سے ÛŒÛ Ø§Ù…ÛŒØ¯ Ú©ÛŒ جاسکے Ú©Û Ø´Ø§ÛŒØ¯ اب Ú©Ú†Ú¾ بÛتری آئے گی۔ امریکی ایوان٠صدر میں ٹرمپ Ù†Û’ جو وقت گزارا ÙˆÛ Ú©Ø³ÛŒ بھی اعتبار سے ایسا Ù†Ûیں Ú©Û Ø§Ú†Ú¾Û’ الÙاظ میں یاد رکھا جاسکے۔
چین Ú©Û’ معاملے میں کشیدگی برقرار رÛی، Ø¨Ù„Ú©Û Ø§Ùس کا گرا٠بلند تر کرنے پر ØªÙˆØ¬Û Ø¯ÛŒ گئی۔ ایسے میں بھارت جیسے ممالک Ú©Ùˆ بھی Ú©Ú¾Ù„ کر کھیلنے کا موقع مل گیا۔ نریندر مودی Ù†Û’ اپنی وزارت٠عظمیٰ Ú©Û’ دوسرے دور میں صر٠خرابیاں بڑھانے پر ØªÙˆØ¬Û Ø¯ÛŒÛ” Ù…Ù‚Ø¨ÙˆØ¶Û Ø¬Ù…ÙˆÚº Ùˆ کشمیر Ú©ÛŒ خصوصی آئینی Ø+یثیت ختم کرکے اÙسے بھارت کا Ø+ØµÛ Ø¨Ù†Ø§Ù†Û’ Ú©ÛŒ سمت واضØ+ قدم اٹھاکر مودی Ù†Û’ خطے میں نئی طرز Ú©ÛŒ کشیدگی بڑھانے کا سوچا۔ Ù…Ù‚Ø¨ÙˆØ¶Û ÙˆØ§Ø¯ÛŒ Ú©Ùˆ باقی دنیا سے کاٹ کر اÛل٠کشمیر کا جینا دشوار تر کردیا گیا۔ ÛŒÛ Ø³Ø¨ Ú©Ú†Ú¾ عالمی برادری Ù†Û’ØŒ خاصے شرم ناک انداز سے، خاموش تماشائی Ú©ÛŒ طرØ+ دیکھا۔ دنیا بھر میں جمÛوری Ø+کومتیں شدید ناکامی سے دوچار دکھائی دے رÛÛŒ Ûیں۔ آمریت کسی Ù†Û Ú©Ø³ÛŒ بھیس میں نمایاں ÛÛ’Û” دنیا بھر میں Ø+کمراں Ø·Ø¨Ù‚Û Ø¬Ù…Ûوریت کا قد کاٹھ گھٹانے Ú©Û’ Ø+والے سے کوئی بھی کسر اٹھا رکھنے Ú©Û’ موڈ میں Ù†Ûیں۔ بھارتی قیادت Ú©Ùˆ دنیا Ú©ÛŒ سب سے بڑی جمÛوریت Ûونے کا زعم ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ø¬Ù…Ûوریت کون سے تیر مار رÛÛŒ ÛÛ’ ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ باقی دنیا سے ڈھکا چھپا Ù†Ûیں۔ نریندر مودی Ù†Û’ وزیر اعظم Ú©ÛŒ Ø+یثیت سے ملک Ú©Ùˆ آگے Ù„Û’ جانے اور تمام باشندوں کا جینا آسان بنانے پر Ù…Ø+ض کشیدگی بڑھانے، معاشرتی تقسیم وسیع کرنے اور اپنے Ù…Ùادات Ú©Ùˆ تقویت ÙراÛÙ… کرنے Ú©Ùˆ ترجیØ+ دی۔ اÙÙ† Ú©Û’ دور میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں Ú©Û’ لیے مشکلات میں اضاÙÛ Ûوا ÛÛ’Û”
ڈونلڈ ٹرمپ جب امریکی صدر تھے تب بھارت اور میانمار سمیت کئی ممالک Ú©Ùˆ Ùری Ûینڈ ملا Ûوا تھا۔ ÛŒÛ Ù…Ù…Ø§Ù„Ú© اپنی مرضی Ú©Û’ مطابق Ú©Ú†Ú¾ بھی کرتے تھے اور کوئی Ú©Ú†Ú¾ Ú©ÛÙ†Û’ والا Ù†Û ØªÚ¾Ø§Û” اب جوز٠بائیڈن Ù†Û’ امریکی صدر کا منصب سنبھالا ÛÛ’ تو Ú©Ú†Ú¾ بÛتری Ú©Û’ آثار Ûیں۔ ڈیموکریٹس Ú†ÙˆÙ†Ú©Û Ù„Ø¨Ø±Ù„ نظریات Ú©Û’ Ø+امل Ûیں اÙس لیے اÙÙ† سے کسی بھی نوع Ú©ÛŒ اقلیت Ú©Û’ خلا٠ڈٹ جانے اور بنیادی Ø+قوق Ú©ÛŒ خلا٠ورزیاں روکنے سے متعلق کوششوں Ú©ÛŒ امید ÙˆØ§Ø¨Ø³ØªÛ Ú©ÛŒ جاتی ÛÛ’Û” امریکا میں اب تک قائم Ûونے والی ڈیموکریٹ Ø+کومتوں Ù†Û’ اس Ø+والے سے Ú©Ú†Ú¾ Ù†Û Ú©Ú†Ú¾ ضرور کیا ÛÛ’Û” رونلڈ ریگن Ú©Û’ دو اور جارج بش (سینئر) Ú©Û’ ایک دور Ú©Û’ بعد ڈیموکریٹ بل کلنٹن Ú©Û’ دونوں ادوار قدرے Ù¾Ùرسکون رÛÛ’Û” اÙÙ† Ú©Û’ بعد جارج بش (جونیئر) Ù†Û’ خرابیوں کا Ø³Ù„Ø³Ù„Û Ø¯ÙˆØ¨Ø§Ø±Û Ø´Ø±ÙˆØ¹ کیا۔ اÙÙ† Ú©Û’ بعد ڈیموکریٹ بارک اوباما آئے اور جنگوں کا Ø³Ù„Ø³Ù„Û ØªÚ¾Ù…ØªØ§ دکھائی دیا۔ انÛÙˆÚº Ù†Û’ کوئی نئی جنگ شروع کرنے Ú©Ùˆ ترجیØ+ Ù†Û Ø¯ÛŒÛ” اÙÙ† Ú©Û’ بعد ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ Ù†Û’ ملک Ú©ÛŒ کمان سنبھالی تو خرابیاں پھر شروع Ûوگئیں۔ اب جوز٠بائیڈن آئے Ûیں تو دنیا بھر Ú©Û’ پریشان Ø+ال انسان کسی Ø+د تک Ù¾Ùرامید نظروں سے امریکا Ú©ÛŒ طر٠دیکھ رÛÛ’ Ûیں۔ کیا Ú©Ú†Ú¾ بÛتر Ûوسکے گا؟ ÛŒÛ Ø³ÙˆØ§Ù„ بÛت سوں Ú©Û’ Ø°Ûنوں میں گردش کر رÛا ÛÛ’Û”
صدر بائیڈن Ù†Û’ 19 Ùروری Ú©Ùˆ ورچوئل میونخ سکیورٹی کانÙرنس سے خطاب میں Ú©Ûا Ú©Û Ø¬Ù…Ûوریتوں Ú©Ùˆ آمریت Ú©Û’ خلا٠ص٠آرا Ûونا ÛÛ’Û” آمریت Ú©Ùˆ بÛتر قرار دینے والوں Ú©ÛŒ آرا Ú©Û’ سامنے بند باندھنے Ú©ÛŒ ضرورت ÛÛ’Û” جمÛوریت Ú©Û’ نام پر من مانی کرنے والے Ø+کمرانوں کا انÛÙˆÚº Ù†Û’ نام تو Ù†Ûیں لیا مگر اشارا واضØ+ طور پر بھارت Ú©ÛŒ طر٠تھا۔ مغرب میں انسانی Ø+قوق Ú©ÛŒ پاسداری Ú©Û’ داعی ادارے بھارت میں اقلیتوں سے ناروا سلوک اور بنیادی Ø+قوق Ú©ÛŒ پامالی Ú©Û’ Ø+والے سے شاکی Ûیں۔ بھارت Ú©ÛŒ Ú©Ú‘ÛŒ نگرانی پر زور دیا جاتا رÛا مگر ٹرمپ Ø§Ù†ØªØ¸Ø§Ù…ÛŒÛ Ø§ÙˆØ± اÙس Ú©Û’ یورپی Ø+Ù„ÛŒÙÙˆÚº Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ ضرورت Ù…Ø+سوس Ù†Û Ú©ÛŒÛ” نریندر مودی Ú©Ùˆ بÛت Ø+د تک Ùری Ûینڈ دیا گیا ØªØ§Ú©Û ÙˆÛ Ø¨Û’ Ùکر Ûوکر اقلیتوں کا Ù†Ø§Ø·Ù‚Û Ø¨Ù†Ø¯ رکھیں اور Ûندو انتÛا پسندی Ú©Ùˆ جی بھر Ú©Û’ Ùروغ دیں۔ مودی اگر ÛŒÛ Ø³Ù…Ø¬Ú¾ رÛÛ’ Ûیں Ú©Û Ø§Ûل٠مغرب اÙÙ† سے خوش Ûیں تو ÛŒÛ Ø§ÙÙ† Ú©ÛŒ خوش ÙÛÙ…ÛŒ ÛÛ’Û” جو Ú©Ú†Ú¾ مودی کرتے آئے Ûیں اÙس سے بھارتی معاشرے میں تقسیم بڑھی ÛÛ’ اور بھارت Ú©Û’ نمائشی مغربی Ø+لی٠یÛÛŒ چاÛتے Ûیں! بھارت کا اندرونی استØ+کام اÙÙ† Ú©Û’ لیے مزید مسابقت پیدا کرے گا۔ مودی ÛŒÛ Ø³Ù…Ø¬Ú¾Ù†Û’ سے بھی قاصر Ûیں Ú©Û Ù¾Ø§Ú©Ø³ØªØ§Ù† Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ú†ÛŒÙ† کا ÚˆÙ¹ کر سامنا کرنے Ú©Û’ لیے بھی اندرونی استØ+کام لازم ÛÛ’Û” انتÛا پسندوں Ú©Ùˆ خوش کرنے Ú©Û’ نام پر ÙˆÛ Ø¨Ø§Ù‚ÛŒ آبادی Ú©Ùˆ ناراض کر رÛÛ’ Ûیں۔
نریندر مودی اپنی خود پسندی Ú©Û’ Ûاتھوں میں کھلونا بنے Ûوئے Ûیں۔ کسانوں Ú©Û’ اØ+تجاج Ú©Ùˆ سمجھنے میں انÛÙˆÚº Ù†Û’ خاصے بÙودے پن کا مظاÛØ±Û Ú©ÛŒØ§ ÛÛ’Û” انتÛائی نامواÙÙ‚ قوانین Ú©Û’ خلا٠بھارتی کسانوں کا اØ+تجاج اب تک جاری ÛÛ’Û” کئی Ù…Ø§Û Ø³Û’ جاری اØ+تجاج Ú©Û’ دوران پنجاب، ÛریانÛØŒ Ù…Ø¯Ú¾ÛŒÛ Ù¾Ø±Ø¯ÛŒØ´ اور دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے کسانوں Ù†Û’ دÛÙ„ÛŒ پر دھاوا بول کر اپنی بات منوانے Ú©ÛŒ بھرپور کوشش کی۔ مودی سرکار اگر اب تک اÙÙ† Ú©ÛŒ بات Ù†Ûیں سÙÙ† رÛÛŒ تو اÙس میں نقصان کسانوں کا Ù†Ûیں، ملک کا ÛÛ’Û” کسانوں Ú©Û’ اØ+تجاج کا Ø¯Ø§Ø¦Ø±Û ÙˆØ³ÛŒØ¹ Ûوتے جانے سے دنیا بھر میں بھارت Ú©ÛŒ ساکھ شدید متاثر Ûوئی ÛÛ’Û” بیرونی Ø³Ø±Ù…Ø§ÛŒÛ Ú©Ø§Ø±ÙˆÚº Ù†Û’ بھی اØ+تیاط سے کام لینا شروع کردیا ÛÛ’Û” کسانوں Ú©ÛŒ بات سمجھنے Ú©ÛŒ کوشش کرنے Ú©Û’ بجائے نریندر مودی Ù†Û’ پارلیمنٹ میں اÙÙ† Ú©Û’ اور اÙÙ† Ú©Û’ Ø+امیوں Ú©Û’ خلا٠گندی زبان استعمال Ú©ÛŒ ÛÛ’Û” Ø+قوق Ú©ÛŒ بات کرنے والوں Ú©Ùˆ اÙÙ†ÛÙˆÚº Ù†Û’ اØ+تجاج پسند اور Ø·Ùیلیے قرار دیا ÛÛ’ اور ساتھ ÛÛŒ ساتھ اÙÙ† پر بیرونی قوتوں Ú©Û’ Ûاتھ میں کھیلنے کا الزام بھی عائد کیا ÛÛ’Û” کسانوں Ù†Û’ اب تک Ûمت Ù†Ûیں Ûاری‘ ÙˆÛ ÚˆÙ¹Û’ Ûوئے Ûیں۔ ایسے میں مودی سرکار پر دباؤ بھی برقرار ÛÛ’Û” بیرونی Ûاتھ؟ غیر ملکی سازش؟ ÛŒÛÛŒ تو اس خطے Ú©ÛŒ سیاست کا Ù…Ø³Ø¦Ù„Û ÛÛ’Û” اپنے گریبان میں جھانکنے Ú©Û’ بجائے دوسروں Ú©Ùˆ مورد٠الزام Ù¹Ú¾Ûراکر سر سے بلا ٹالتے رÛÙ†Û’ Ú©Ùˆ اب بھی ترجیØ+ دی جارÛÛŒ ÛÛ’Û” نریندر مودی اور ÙˆÛ Ú©Ø± بھی کیا سکتے Ûیں؟ Ù…Ù‚Ø¨ÙˆØ¶Û Ú©Ø´Ù…ÛŒØ± Ú©Û’ معاملے میں جو Ú©Ú†Ú¾ کرنا تھا ÙˆÛ Ø§Ù†ÛÙˆÚº Ù†Û’ کرلیا۔ مسلمانوں سمیت اقلیتوں Ú©Ùˆ جس قدر تکلی٠پÛنچانا تھی، Ù¾Ûنچا Ú†Ú©Û’Û” ایودھیا میں نام Ù†Ûاد رام جنم بھومی مندر Ú©ÛŒ تعمیر انتÛا پسندوں کا نمایاں ترین ایجنڈا تھا۔ ÛŒÛ Ø§ÛŒØ¬Ù†ÚˆØ§ بھی پورا Ûوا‘ اب کرنے Ú©Ùˆ کیا Ø±Û Ú¯ÛŒØ§ ÛÛ’ØŸ شاید Ú©Ú†Ú¾ بھی Ù†Ûیں۔ ایسے میں Ø+کومت Ú©ÛŒ باقی Ù…Ø§Ù†Ø¯Û Ù…ÛŒØ¹Ø§Ø¯ پوری کرنے Ú©Û’ لیے Ú©Ú†Ú¾ تو چاÛیے۔ اب ÙˆÛÛŒ پرانا Ùارمولا اپنانا Ù¾Ú‘Û’ گا یعنی بیرونی Ûاتھ اور غیر ملکی سازش کا راگ الاپتے رÛنا Ù¾Ú‘Û’ گا۔
امریکا اور یورپ میں مودی سرکار Ú©ÛŒ اقلیت دشمن پالیسیوں Ú©Û’ Ø+والے سے تشویش کا ابھرنا نریندر مودی Ú©Û’ لیے انتÛائی پریشان Ú©Ù† امر ÛÛ’Û” ملک میں بھی اÙتراق Ùˆ انتشار پایا جاتا ÛÛ’ اور بیرون٠ملک بھی مودی سرکار Ú©Û’ بارے میں اچھی رائے Ù†Ûیں پائی جاتی۔ بارک اوباما Ú©Û’ دور میں نریندر مودی Ú©Ùˆ امریکا کا ویزا دینے سے انکار کردیا گیا تھا۔ اوباما ڈیموکریٹ تھے۔ امریکا میں اب پھر ڈیموکریٹس Ú©ÛŒ Ø+کومت ÛÛ’Û” نریندر مودی تذلیل بھولے Ù†Ûیں Ûیں۔ ÙˆÛ Ø¨Ø¸Ø§Ûر ڈیموکریٹس Ú©Û’ سامنے ÚˆÙ¹Û’ Ûوئے Ûیں۔ اس کا مطلب ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø§ÙÙ† Ú©ÛŒ باقی Ù…Ø§Ù†Ø¯Û Ù…ÛŒØ¹Ø§Ø¯ Ú©Û’ دوران امریکا بھارت تعلقات معمول پر Ù†Ûیں آسکیں Ú¯Û’ØŒ ÙˆÛ Ù¾ÛÙ„ÛŒ سی گرم جوشی پیدا Ù†Ûیں Ûوسکے گی۔
اکیسویں صدی Ú©Û’ تیسرے عشرے Ú©ÛŒ ابتدا ÛÛ’Û” بÛت Ú©Ú†Ú¾ بدل چکا ÛÛ’Û” ایسے میں بھارت Ú©Û’ پالیسی میکرز Ú©Ùˆ بھی اپنی سوچ بدلنا Ûوگی۔ انتÛا پسندوں Ú©Ùˆ خوش کرنے والی پالیسیاں بھارت Ú©ÛŒ نَیّا ڈبودیں گی۔ نریندر مودی Ø+قیقت پسندی سے کام لینے Ú©Ùˆ تیار Ù†Ûیں۔ ÙˆÛ Ø§Ø¨ تک شمالی بھارت ÛÛŒ Ú©Ùˆ مکمل بھارت سمجھ رÛÛ’ Ûیں۔ جنوبی بھارت Ú©Ùˆ نظر انداز کرتے رÛنا انتÛائی خطرناک ثابت Ûوسکتا ÛÛ’Û” مودی Ú©Û’ پاس اب صر٠Ø+قیقت پسندی کا آپشن Ø±Û Ú¯ÛŒØ§ ÛÛ’Û” اÙس بار اÙÙ†Ûیں Ø+قیقی سیاسی بصیرت ثابت کرنا Ûوگی۔